Thinkers Thinking . .

Wednesday 13 April 2016

مارننگ شوز۔۔ بھلائی یا برائی ؟

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو مستقل انگنت مسائل سے دوچار ہے ۔ بڑھتے جرائم اور دہشتگردوں کی سرگرمیوں نے لوگوں کی زندگیوں میں بے سکونی پیدا کردی ہے ۔ ایسی صورتحال میں مارننگ شوز خواتین کے لئے ایک تفریح کا باعث بن چکا ہے تو ساتھ ہی یہ مارننگ شوز خواتین کے انداز و اطورا ر کو بدل بھی رہے ہیں اب ان پروگرامات کا مقصد نت نئے ملبوسات اور جیولری کی نمائش ہی رہ گیا اور لباس بھی ایسے جنکا ہماری تہذیب و تمدن سے دور دور تک بھی کوئی واسطہ نہیں ۔ ان شوز میں خواتین کو شو پیس کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جس سے بے حیائی انتہاء کو پہنچ رہی ہے۔
خواتین کے لئے مارننگ شوزاب ایک ماڈل رول بن چکے ہیں ۔ ہزاروں کی تعداد میں خواتین ٹیلی ویژن اسکرین کے سامنے مارنگ شوز کے لئے منتظر ہوتی ہیں۔ ایک وقت تھا جب صبح کی ابتداء ﷲ کے نام سے ہوتی تھی لیکن ان شوز کا جنون اتنا بڑھ گیا ہے کہ خواتین باقاعدہ سارے کام چھوڑ کر بڑے شوق سے اپنا قیمتی وقت سرف کرتی ہیں اور عموما یہ گھریلو خواتین ہی ہوتی ہیں۔
آج کل یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے کہ ان مارننگ شوز کی وجہ سے خواتین بہت حد تک برانڈکونشیئس ہوگئی ہیں اور اپنی ضروریات کو ایک طرف رکھ کر برانڈز کے چکر میں پڑگئی ہیں اور اسی وجہ سے نمود نمائش بڑھ گئی ہے اور ہر کوئی ایک دوسرے سے آگے نکلنے کے چکر میں مہنگے سے مہنگے کپڑے خریدنے پر آمادہ نظر آتا ہے۔
ان تمام باتوں سے قطع نظر مارننگ شوز سے ہمیں بہت سی اچھی اور کام کی باتیں بھی گھر بیٹھے سیکھنے کو ملتی ہیں اور لوگ گھر بیٹھے فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں ۔پیمرا کو چاہیے کہ تمام چینلز کو پابند کرے کہ وہ اپنے پروگرامات میں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لائیں اور کارآمد چیزیں بتائیں جس سے معاشرہ بلندی کی طرف جائے اور انتشارو بگاڑ کا سبب بننے والے پروگرامات پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ دوسری جانب بحیثیت فرد ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنا قیمتی وقت برباد کرنے کے بجائے مثبت کاموں میں صرف کریں تاکہ ہمارا ملک بھی ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑا ہوسکے۔

No comments:

Post a Comment